شملہ، 8؍مارچ (ایس اونیوز/آئی این ایس انڈیا )ہماچل پردیش اسمبلی کے بجٹ سیشن میں بدھ کو پی ٹی اے اساتذہ کی تقرریوں میں روسٹر لاگو نہیں کرنے کی مخالفت میں اپوزیشن بی جے پی نے ایوان میں ہنگامہ کیا اور وقفہ سوال ختم ہونے سے چند منٹ پہلے ایوان سے واک آؤٹ کرگئے۔حالانکہ وزیر اعلی ویر بھدر سنگھ نے واضح کیا کہ اگر تقرریوں میں روسٹر کی پیروی نہیں ہوئی ہے، تو اسے دیکھا جائے گا اور بیک لاگ کے تحت بھرا جائے گا۔اس کے باوجود اپوزیشن مطمئن نہیں ہوا اور نعرے بازی کرتے ہوئے ایوان سے باہر چلا گیا۔غورطلب ہے کہ بجٹ سیشن کے دروان اپوزیشن بی جے پی کا یہ تیسرا واک آؤٹ ہے۔بی جے پی ممبر اسمبلی رویندر روی نے’ پک اینڈ چوز ‘کے تحت پی ٹی اے اساتذہ کی تقرریاں کرنے کا الزام حکومت پر لگایا۔ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ حکومت پی ٹی اے، پیٹ اور ایس ایم سی کے تحت بحال اساتذہ کے لیے اب تک کوئی پالیسی نہیں بنا پائی ہے۔وزیر اعلی ویر بھدر سنگھ نے بتایا کہ پی ٹی اے اساتذہ کا معاملہ سپریم کورٹ میں زیر التوا ہے۔انہوں نے کہا کہ کسی طبقے کا ملازم چاہے وہ پی ٹی اے (پیرنٹ ٹیچر ایسوسی ایشن)ہو، ایس ایم سی (اسکول مینجمنٹ کمیٹی)ہو، یا پیٹ (پرائمری اسسٹنٹ ٹیچر)یا پھر آؤٹ سورس کے تحت تعینات ہو، ان کا استحصال نہیں ہونا چاہیے ۔وزیر اعلی نے ایوان کو یقین دہانی کرائی کہ وہ بجٹ تقریر کا انتظار کریں، جس کے بعد انہیں سب کچھ پتہ چل جائے گا۔وزیر اعلی نے یاد دلایا کہ بی جے پی دور حکومت کے دوران ٹیچروں کی تقرری کی گئی تھی ، ان کو ہماری حکومت نے جے بی ٹی کی ٹریننگ دے کر باقاعدہ تقرریاں دی تھیں۔انہوں نے کہا کہ پی ٹی اے اساتذہ کی تقرریاں انتہائی ضروری ہیں ، کیونکہ ریاست کے دور درازکے اسکولوں میں استاد اپنی خدمات دینے سے کتراتے ہیں،لہذا ایسے اسکولوں میں پی ٹی اے کے ذریعے استاد رکھنے کی تجویز ہے۔وزیر اعلی نے بی جے پی پر الزام لگایا کہ جب ریاست میں ان کی حکومت تھی، تب انہوں نے پی ٹی اے اساتذہ کا کافی استحصال کیا تھا۔